یہ ایک عالمگیر حقیقت ہے کہ عصری تعلیم کے مقابلے میں اسلامی تعلیمات کی بنیاد عقل کی بجائے وحی پر ہے ،اس لیےجامعہ بنوریہ عالمیہ کے بنیادی مقاصد میں سے ایک اہم مقصد یہ ہے کہ ایسے تعلیمی ادارے بنائے جائیں، جن میں ایساتعلیمی نظام ہو، جس میں طلبہ کی عملی تربیت، اعلی اسلامی اقدار اور شعار کے مطابق ممکن ہو ،تاکہ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں کام کرتے ہوئے معاشرے میں اہم کردار ادا کرسکیں، اس لیے کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اور ہر آنے والے دور کے لیے اس کی تعلیمات یقینی طور پر مشعلِ راہ ہیں۔ 2۔ دورِ حاضر کا تقاضا ہے کہ ایسے علمائے کرام تیار کیے جائیں، جو جدید نظاموں کا پورا ادراک رکھتے ہوں ،پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے لیس ہوں اور شرعی اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے عصری علوم پر بھی دسترس حاصل کر سکیں اور جدید تقاضوں کے مطابق دینی اداروں میں حسن انتظام اور نظم و ضبط قائم کر سکیں ۔ اس سلسلے میں ایک بڑا چیلنج مدارس کے نظام کے لیے معیاری اساتذہ کی دستیابی ہے۔ علاوہ ازیں عصری تعلیم کے اداروں میں علماء کا انتخاب بحیثیت اسلامیات ٹیچر سیکنڈری لیول تک یقینی بنانا ہے۔ 3۔ اسی ضرورت کے پیش نظر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے تدریب المعلمین پروگرام کو جو 2021 ء سے یک سالہ پروگرام کے ذریعے معیاری اساتذہ تیار کر رہا ہے،انسٹی ٹیوٹ آف ٹیچرایجوکیشن اینڈ ٹریننگ تک توسیع دے دی گئی ہے۔ اس پروگرام کے تحت اس تعلیمی سال (25-2024)سے تین نئے تعلیمی پروگرم شروع کیے جا رہے ہیں،جن کی تفصیل درج ذیل ہے: i. یک سالہ ڈپلومہ اِن ٹیچر ایجوکیشن بمع انٹرن شپ پروگرام ii. بین الاقوامی طلبہ کے لیے یک سالہ ٹیچر ایجوکیشن پروگرام (عربی زبان میں) iii. دنیا کے 50 سے زائد ممالک میں آن لائن ٹیچر ایجوکیشن پروگرامز 4۔ ان پروگرامزکی خصوصیت یہ ہے کہ انہیں ماہرین کے تعاون سے جدید عصری اور دینی مضامین کے امتزاج سے تیار کیا گیا ہے، جس میں تحقیق، انٹرن شپ اور ماحصل (Clearly Defined Outcomes) پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ جامعہ بنوریہ عالمیہ کو بین الاقوامی بورڈ 2021 ء میں مل چکا ہے، جس کی وجہ سے اب یہ پروگرامز بین الاقوامی طور پر قابل قبول ہوں گے۔ 5۔ جامعہ بنوریہ عالمیہ کی طرف سے ان تمام پروگرامز بشمول آن کیمپس اور قومی /بین الاقوامی ٹریننگ کورسز کے لیے تمام جدید سہولیات ( آڈیٹوریم، لائبریر ی اور ریسورس سنٹر وغیرہ) دنیا بھر سے بہترین ریسورس پرسنز / میٹریل اور کوالٹی ایشورینس کی یقین دہانی کرائی جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اس عظیم مقصد میں کامیابی عطا فرمائے۔
ڈاکٹر نعمان نعیم
رئیس جامعہ بنوریہ عالمیہ
جامعہ بنوریہ عالمیہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد تعلیمی ادارہ ہے جس نے امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جدید حالات کو سامنے رکھتے ہوئے تجدیدی کارنامے سرانجام دیے، معاشرے کو درپیش مسائل و ضروریات کا تعین کیا، اہداف وضع کیے اور علمی ڈھانچہ فراہم کر کے دینی و عصری تعلیم کے حسین امتزاج پر مشتمل ایسے تعلیمی منصوبہ جات پیش کیے جو بحمداللہ بڑی کامیابی کے ساتھ جاری و ساری ہیں۔ جامعہ کے قیام کابنیادی مقصد یہ ہے کہ معاشرے کو ایک ایسا تعلیمی نظام فراہم کیا جائے جس میں طلبہ کی عملی تربیت اعلی اسلامی اقدار اور شعار کے مطابق ممکن ہو تاکہ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں کام کرتے ہوئے وہ معاشرے میں اہم کردارادا کر سکیں۔ حقیقت یہ ہے کہ جامعہ صرف ایک تعلیمی ادارے کانام نہیں، بلکہ یہ ایک تعلیمی تحریک کا نام ہے جس نے بہت کم عرصے میں وہ کارہائے نمایاں سر انجام دیے ہیں جو اس وقت ملک و قوم کے مسائل کا حقیقی حل ہیں۔ 2۔ تعلیمی اداروں کی کامیابی کا انحصار تربیت یافتہ اورپروفیشنل اساتذہ کی بہترین کارکردگی پر ہوتاہے ۔اسی ضرورت کے پیش نظر جامعہ نے اپنے فضلائے کرام کیلئے’’ ڈپلومہ اِن ٹیچرایجوکیشن اینڈ ٹریننگ ‘‘کا پروگرام شروع کیا ہے جوکہ اپنی نوعیت کا ایک بہترین تربیتی کورس ہے۔
مدارس دینیہ اور سیکنڈری اسکولز کے لیے علمائے کرام کو اسلامک ایجوکیشن کی تدریس کے لیے ترجیحی اور حتمی انتخاب بنانا
مدارس دینیہ اور سیکنڈری اسکولز میں اسلامک ایجوکیشن کے لیے درکار علوم، مہارتوں اور اقدار کی تدریس اور تربیت کے ذریعے علمائے کرام کی صلاحیت و استعداد کو مہارت کے درجے تک پہنچانا
تفصیل | فیس |
---|---|
داخلہ فیس | 3000 روپے |
ترقیاتی چارجز | 2000 روپے |
ٹیوشن فیس فی سمسٹر | 10000 روپے |
سیکیورٹی فیس (داخلے کے وقت) | 1000 روپے |
ہوسٹل چارجز فی مہینہ | 5000 روپے |
© 2023 All Rights Reserved By Binora IT Solutions